Poetry Lovers

Every Type of Poetry Is Here

Saturday, April 21, 2018

تجھے عشق ہو خدا کرے،کوئی آس کو تجھ سے جدا کرے

تجھے عشق ہو خدا کرے،کوئی آس کو تجھ سے جدا کرے

تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جایئں،تیری آنکھ پرنم رہا کرے

تو اس کی باتیں کیا کرے،تو اس کی باتیں سنا کرے

تو اس کو دیکھ کر رکا کرے،وہ تجھ کو دیکھ کر چلا کرے

تجھے سحر کی وہ چھڑی لگے توملن کی ہر پل دعا کرے

تو تڑپے اسی کے عشق میں۔اسے بھولنے کی دعا کرے

تجھے عشق ھو پھر یقین ہو ،اسےتسبیحوں مین پڑھا کرے

تیرے سامنے تیرا گھر جلے،تیرا بس چلے نا بچا سکے

تیرا دل یہی دعا کرے،کہ گھر کسی کا نا جلاکرے

تجھے عشق ہو خدا کرے،کوئی اس سے تجھ کو جدا کرے۔۔۔۔۔

Aaj Tujhy Kyun Chup Siii Lagi Hai...???

آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے
کچھ تو بتا کیا بات ہوئی ہے

آج تو جیسے ساری دنیا
ہم دونوں کو دیکھ رہی ہے

تو ہے اور بے خواب دریچے
میں اور سنسان گلی ہے

خیر تجھے تو جانا ہی تھا
جان بھی تیرے ساتھ چلی ہے

اب تو آنکھ لگا لے ناصر
دیکھ تو کتنی رات گئی ہے

ناصر کاظمی

Koi Gazal Suna Ker Kiya Karna...???

کوئی غزل سنا کر کیا کرنا ؟
یوں بات بڑھا کر کیا کرنا ؟

تم میرے تھے , تم میرے ھو
دنیا کو بتا کر کیا کرنا ؟

تم عہد نبھاؤ چاھت سے
کوئی رسم نبھا کر کیا کرنا ؟

تم خفا بھی اچھے لگتے ھو
پھر تم کو منا کر کیا کرنا ؟

تیرے در پہ آ کے بیٹھے ھیں
اب گھر بھی جا کر کیا کرنا ؟

دن یاد سے اچھا گزرے گا
پھر تم کو بلا کر کیا کرنا

Pakistan Key Rohani Pehlooo....!!

پاکستان کے روحانی پہلو ۔۔ ! ایسی تحریر شائد پہلے نہ پڑھی ہو۔سوچیں سمجھیں اور شکر کریں۔۔


پاکستان 27 رمضان کو وجود میں آیا۔ مولانا طارق جمیل صاحب کے بقول یہ اتفاق نہیں بلکہ انتخاب تھا۔ اللہ نے اس عظیم ریاست کو وجود میں لانے کے لیے سال کی سب سے بہترین رات منتخب کی تھی۔ بہت سے نیک لوگوں کو یقین ہے کہ جس رات پاکستان وجود میں آیا اس رات لیلاۃ القدر تھی۔ 



مستقبل کے حوالے سے حضورﷺ کی کئی احادیث میں سعودی عرب سے مشرق کی سمت کسی ریاست کا ذکر آتا ہے جو اسلام کی نشاۃ ثانیہ میں اہم ترین کردار ادا کرے گی مثلاً



غزوہ ہند کی مشہور حدیث جس کے مطابق ایک اسلامی ملک پہلے ہندوستان فتح کرے گا اور پھر اہل یہود کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑے گا۔ 



اسی طرح روایات ہے کہ حضورﷺ نے مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ میرا دین پوری دنیا میں کمزور ہوگا تو وہاں سے اٹھے گا۔ 



ایک اور موقعے پر فرمایا کہ مجھے مشرق سے ٹھنڈی ہوائیں آرہی ہیں۔ جس پر علامہ اقبال نے قسم کھائی کہ ۔۔۔۔



میر عرب کو آئی تھی جہاں سے ٹھنڈی ہوائیں 

وہی میرا وطن ہے وہی میرا وطن ہے 


اب ذرا یہ چیک کرتے ہیں کہ کیا پاکستان کے متعلق واقعی علامہ اقبال کا گمان درست تھا اور حضورﷺ کی احادیث میں پاکستان ہی کی طرف اشارہ تھا!



یہ تو آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ اسلام کی 1400 سالہ تاریخ میں مدینے کے بعد پاکستان دوسری ریاست ہے جو اسلام کے نام پر بنی ہے۔ لیکن  مدینے سے مماثلت کا معاملہ صرف یہیں تک محدود نہیں !



مدینے کو اس وقت مشرکوں ( بت پرستوں) سے خطرہ تھا ان مشرکوں کی مدد یہودی کر رہے تھے۔ 



پاکستان کو بھی اس وقت دنیا کی سب سے بڑی مشرک (بت پرست) ریاست انڈیا سے خطرہ ہے جس کی مدد اسرائیل یعنی یہودی کر رہے ہیں۔ 



مدینے کی مشرکوں کے خلاف تین بڑی جنگیں ہوئیں اور چوتھی جنگ فیصلہ کن تھی جس میں مکے کو فتح کر لیا گیا تھا۔ 



پاکستان کی مشرکوں ( انڈیا ) کے ساتھ اب تک تین بڑی جنگیں ہو چکی ہیں۔ چوتھی جنگ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ فیصلہ کن ہوگی۔ 



دونوں کے نام کا مفہوم بھی ایک ہی ہے۔ پاکستان کا مطلب ہے " پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ  " ۔۔۔۔۔۔۔ مدینہ کو پہلے مدینہ النبی اور بعد میں مدینہ طیبہ کہا جانے لگا جس کا مطلب ہے " پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ" 



حضرت نعمت اللہ شاہ ولی نے آج سے 850 سال پہلے نہ صرف قیام پاکستان کی پیشن گوئی فرمائی تھی بلکہ اس ملک سے اللہ نے جو کام لینے ہیں ان کے بارے میں بھی بتا دیا تھا ۔ قیام پاکستان سے پہلے نعمت اللہ شاہ ولی نے فرمایا تھا کہ

بعد ازاں گیرد نصارے ملک ہندویاں تمام  ۔۔۔۔۔ تاصدی حکمش میاں ہندوستاں پیدا شود
یعنی انگریزوں کی حکومت صرف ایک صدی تک قائم رہے گی۔ نعمت اللہ شاہ کے اس شعر پر لارڈ کرزن نے پابندی لگوا دی تھی۔ 


اس کے بعد قیام پاکستان سے متعلق فرماتے ہیں 

دو حصص چوں ہند گردو خون آدم شدرواں ۔۔ شورش و فتنہ فزون از گماں پیدا شود 
یعنی ہندوستاں دو حصوں میں تقسیم ہوجائیگا اور بہت زیادہ شورش اور خون خرابہ ہوگا۔ 


پھر فرماتے ہیں ۔۔

مومناں یا بنداماں در خظہ اسلاف خویش ۔۔۔۔۔۔۔۔ بعدازرنج و عقوب بت بخت شاں پیدا شود 
یعنی مسلمان دراسلام میں امان حاصل کرلینگے۔ اس شعر میں ان مہاجرین کی طرف اشارہ  ہے جنہوں نے ہندوؤں کے ظلم ستم سہنے کے بعد پاکستان آکر آمان پائی۔ 


65ء کی جنگ کا بھی ذکرکیا ہے کہ 17 دن چلے گی اور مومنوں کو اللہ فتح دے گا لیکن 71ء کی جنگ کے حوالے سے دلچسپ شعر کہا کہ 

نعرہ اسلام بلند شد بست دسہ ادوارچرخ ۔۔۔۔  بعد ازاں بارد گریک قہر شاں پیدا شود 
یعنی اسلام کا نعرہ 23 سال تک بلند رہے گا جس کے بعد دوسری مرتبہ ان پر قہر ٹوٹے گا۔ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لیکن ٹھیک 23…

Kaam Ki Baat

⭐کام کی باتیں 

عورت اپنے اچھے اخلاق و کردار سے شوہر اور گھر والوں کے لیۓ باعث سکون ہوتی ہے ورنہ بات بات پہ 
بداخلاقی رشتوں اور گھروں کو اجاڑ دیتی ہے ۔ 

خوش اخلاقی زندگی میں برکت رشتوں میں محبت اور گھروں میں سکون کا ذریعہ ہے جبکہ بداخلاقی باعث نحوست ہے ۔ 

جب کبھی کوئ معاملہ پیش آۓ تو دیکھیں کہ اس وقت بولنے یا جھگڑا کرنے سے معاملہ بہتر ہو گا یا بدتر اس کے مطابق سوچ سمجھ کے فیصلہ کریں ۔
کلام چاندی 
سکوت سونا 

تین لوگوں کا خود پر حق سمجھتے ہوۓ انُکی بات کا برا نہیں ماننا ہے ایک والدین دوسرا شوہر اور تیسرا اولو الامر کہ وہ ہمیں کہنے کا حق رکھتے ہیں ۔ 

جب بظاہر کسی سے کچھ اونچ نیچ ہو ہی جاۓ اور کسی کو کچھ کہہ جائیں تو بھی دل میں دعا کرتے رہیں  
اللھم الف بین قلوبینا 
کہ شیطان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ دلوں کو دور نہ کردے 

پوچھا گیا یا رسول اللہ
نجات کیسے ہو؟
اپنی زبان کو خود پر روک رکھو، تمھارا گھر تمھارے لیے کافی ہو
اور اپنی خطاوں پر رویا کرو الترمذی

رسول اللہ نے فرمایا
خوشخبری ہے اس کے لیےجس نے اپنی زبان کو قابو کر لیا جس کا گھر اس کے لیےکافی ہو گیا اور جو اپنی خطاوں پر رویا
الطبرانی

خبر دی رسول اللہ نے
جس نےاپنے کلام کو ضبط کرلیا اپنی زبان کی حفاظت کی وہ اپنے رب کی جنت کے ساتھ کامیاب ہو گیا

دوسروں کے ساتھ اپنے رویے  اخلاق و اطوار کا جائزہ لیجۓ میں کس درجہ میں شامل ہوں

ربنا ظلمنا انفسنا وان لم تغفرلنا وترحمنا لنكونن من الخاسرين
🌿⭐

Inkaar Na Iqraar___Barhi Dair Sey Chup Hain...!!!

انکار نہ اقرار___ بڑی دیر سے چپ ہیں
کیا بات ھے سرکار__ بڑی دیر سے چپ ہیں

ساقی یہ خموشی بھی تو کچھ غور طلب ھے
ساقی تیرے مے خوار__ بڑی دیر سے چپ ہیں

Parayi Need Main Sonaay ka Tajarba Ker Kay...!

پرائی نیند میں سونے کا تجربہ کر کے !
میں خوش نہیں ہوں تجھے خود میں مبتلا کر کے !

یہ کیوں کہا ؟ کے تجھے مجھ سے پیار ھو جائے ؟؟
تڑپ اُٹھا ھوں تیرے حق میں بد دعا کر کے !

میں جُوتیوں میں بھی بیٹھا ھوں پورے مان کے ساتھ !
کسی نے مجھ کو بُلایا ھے، التجا کر کے !

تو پھر وہ روتے ھوئے منتیں بھی مانتے ہیں !
جو انتہا نہیں کرتے ہیں، ابتداء کر کے !

بشر سمجھ کے کیا تھا نہ یوں نظر انداز ؟؟
لے میں بھی چھوڑ رہا ھوں تجھے خُدا کر کے !

منا بھی لونگا، گلے بھی لگاؤنگا میں علی !
ابھی تو دیکھ رہا ہوں اُسے خفا کر کرکے

Sunday, January 28, 2018

Barsoon Ke Bad Dekha Ek Shakhs Dilruba Sa



Barsoon Ke Bad Dekha Ek Shakhs Dilruba Sa
Ab Zehan Mein Nahin Hai, Par Nam Tha Bhala Sa.

Abro Khinchay Khinchay Se, Ankhain Jhuki Jhuki Si
Batain Ruki Ruki Si, Lehja Thaka Thaka Sa.

Alfaz Thay Ke Jugnu Awaz Ke Safar Mein
Ban Jaye Jangaloon Mein Jis Tarah Rasta Sa.

Khawaboon Mein Khawab Uske, Yadon Mein Yad Uski
Neendon Mein Ghul Gya Ho Jaise Ki Rat-Jaga Sa.

Pehle Bhi Log Aye Kitne Hi Zindagi Mein
Woh Har Tarah Se Lekin Auron Se Tha Juda Sa.

Kuch Ye Ki Muddaton Se Hum Bhi Nahin The Roye
Kuch Zehar Mein Ghula Tha Ahbab Ka Dilasa.

Phir Yun Hua Ki Sawan Ankhon Men A Base The
Phir Yun Hua Ki Jaise Dil Bhi Tha Abla Sa.

Ab Sach Kahen Toh Yaro Hum Ko Khabar Nahin Thi
Ban Jayega Qayamat Ek Waqiya Zara Sa.

Tewar The Be’rukhi Ke, Andaz Dosti Ka
Woh Ajnabi Tha Lekin Lagta Tha Ashna Sa.

Hum Dasht The Ki Dariya, Hum Zehar The Ki Amrit
Na’haq The Zam Hum Ko, Jab Woh Nahin Tha Pyasa.

Humne Bhi Usko Dekha Kal Sham Ittefaqan
Apna Bhi Hal Hai Ab Logo ‘Faraz’ Ka Sa .!!

Choota Jo Tera Hath, To Hum Toot Ke Roye

Choota Jo Tera Hath, To Hum Toot Ke Roye
Tum Jo Na Rahe Sath, To Hum Toot Ke Roye

Chahat Ki Tamanna Thi Aur Zakhm Diye Tum Ne
Paayi Jo Ye Saughat, To Hum Toot Ke Roye

Imkan Na Tha Door Talak Tajdeed-E Taluq Ka
Dekhe Jo Ye Halat, To Hum Toot Ke Roye

Anjan The Hum Ab Tak Dard Ki Soorat Se
Hui Jo Mulaqat, To Hum Toot Ke Roye

Jeeti Thi Sada Hum Ne Har Bazi Tere Sath
Tanha Jo Sahi Maat, To Hum Toot Ke Roye

Logon Ne Bahut Pocha Sabab Veerani-E Dil Ka
Jab Ho Na Saki Baat, To Hum Toot Ke Roye

Thi Dhop Bahut Tez Har Simt Judai Ki
Barsi Jo Na Barsaat, To Hum Toot Ke Roye

Zadd Mein Tha Khizaon Ki Ab Ke Dil-E Barbad
Bichray Jo Shajar-Pat, To Hum Toot Ke Roye

Din Bhar To Rahe Chup, Ki Duniya Ki Nazar Thi
Bhegi Jo Siyah Raat, To Hum Toot Ke Roye

Samjha Tha Sada Tujh Ko Apna Hi Koi Hisa
Tukroon Mein Batti Zaat, To Hum Toot Ke Roye

Hum Karte Rahe Aaj Talak Uss ‘Chand’ Ki Khawahish
Yaad Aayi Jo Auqaat, To Hum Toot Ke Roye...!!